3 مئی، 2015، 12:20 AM

کراچی

طالبان کا سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر قاتلانہ حملہ/ پولیس کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد

طالبان کا سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر قاتلانہ حملہ/ پولیس کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد

مہر نیوز/ 3 مئی / 2015 ء : پاکستان کے شہرکراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر طالبان دہشت گردوں نے قاتلانہ حملہ کیا جس میں ایس ایس پی محفوظ رہے جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں 5 طالبان دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نےایکسپریس نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہرکراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر طالبان دہشت گردوں نے قاتلانہ حملہ کیا جس میں  ایس ایس پی  محفوظ رہے جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں 5 طالبان دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔اطلاعات  مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بن قاسم پولیس اسٹیشن سے قائد آباد پولیس اسٹیشن کی جانب روانہ ہوئے جہاں سفید کار اور موٹرسائیکلوں پر سوار ملزمان نے ان کا تعاقب کیا اور گلشن حدید میں لنک روڈ کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکا تاہم ایس ایس پی راؤ انوار بکتر بند گاڑی میں سوار تھے جس کے باعث وہ مکمل طور پر محفوظ رہے۔پولیس کے مطابق راؤ انوار گزشتہ روز قتل کیے جانے والے ڈی ایس پی فتح محمد پر حملے کی جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے جارہے تھے کہ اس دوران دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے ملزمان پر جوابی فائرنگ کی جس نتیجے میں حملہ آور فرار ہوگئے تاہم پولیس کی جانب سے حملہ آوروں کا تعاقب کیا گیا اور گلشن حدید میں کچے کے علاقے میں پولیس اور دہشت گردوں کےدرمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں راؤ انوار پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ حملہ آوروں کی تعداد  8 سے 10 کےقریب ہے جن سے مقابلہ جاری ہے اور علاقے میں پولیس کی بھاری نفری کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ مارے گئے دہشت گردوں کے قبضہ سے ایک گاڑی تین موٹرسائیکلوں اور دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ طالبان دہشت گردوں کی کارروائیاں ایم کیو ایم کے کھاتے میں پڑ رہی ہیں اور طالبان کو بچانے کے لئے پاکستان کی مرکزی حکومت ایم کیو ایم کو نشانہ بنا رہی ہے۔

News ID 1854519

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha